اسٹاف رپورٹ
نئی دہلی : بھارتی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بلے باز لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر انتالیس برس کے ہوگئے ہیں۔ بھارت کے ساحلی شہرممبئی میں چوبیس اپریل انیس سو تہترکوجنم لینے والےٹنڈولکر نےبین الاقوامی کیریئر کا آغازنومبر انیس سو نواسی میں دورہ پاکستان پرکیا۔خداداد صلاحیتوں کی بنا پرجلد ہی وہ کھیل کے نامی گرامی ناقدین کی توجہ کا مرکز بن گئےاورپھرٹنڈولکر کے کارناموں کے ریکارڈز بکس کے صفحات کی زینت بننے کا وہ سلسلہ شروع ہوا جوتیئیس سال گزرنے کے باوجود آج بھی پوری آب و تاب سے جاری ہے۔ ماسٹر بیٹسمین کے بلے سے ابلنے والے رنز کے سیلاب نے پوری دنیائے کرکٹ کو جل تھل کر دیا، لیکن یہ تباہی کے بجائے مسرت اور شادمانی کا سیلاب ثابت ہوا۔ٹنڈولکر بیٹنگ کے تقریبا تمام ریکارڈز اپنے نام کر چکے ہیں لیکن ان کی رنز کی بھوک ختم نہیٕں ہوئی اوروہ آج بھی نوجوان کھلاڑی کےسےجوش و جذبےکےساتھ اپنےہرمیچ کی بھرپور تیاری کرتےہیں۔
ورلڈ کپ میں بھارت کی یادگار فتح نےان کےعظیم الشان کیریئرمیں مزید چار چاند لگا دیئے۔ سوسنچریوں کے سنگ میل کے علاوہ ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ مں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بھی انکے پاس ہے۔ دنیابھرمیں پھیلے ہوئےکروڑوں شائقین کھیل کی نظرمیں کرکٹ ایک مذہب اورٹنڈولکردیوتا کا درجہ رکھتے ہیں۔لٹل ماسٹر کےاعزازات کی فہرست کا احاطہ کرنا مختصر وقت میں ممکن نہیں لیکن کرکٹ کی سوجھ بوجھ رکھنے والا ہرفرد اس ہیرو کا ممنون ہے جس نے موجودہ دور کی کرکٹ کو آنے والے زمانوں کے لئے بھی قابل فخربنادیا ہے۔
No comments:
Post a Comment